Results 1 to 2 of 2

Thread: تØ+فظ ِØ+رمت رسول ﷺاور ہماری ذمہ داریاں Û”Û”Û”Û” علامہ ابتسام الہی ظہیر

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Islam تØ+فظ ِØ+رمت رسول ﷺاور ہماری ذمہ داریاں Û”Û”Û”Û” علامہ ابتسام الہی ظہیر

    تØ+فظ ِØ+رمت رسول ﷺاور ہماری ذمہ داریاں Û”Û”Û”Û” علامہ ابتسام الہی ظہیر

    اللہ تبارک وتعالیٰ Ù†Û’ تمام انسانوں میں اØ+ساسات اور جذبات Ú©Ùˆ ودیعت کیا ہے۔ اسی طرØ+ انسانوں میں جوش، Ø+میت اور غیرت Ú©Û’ جذبات بھی موجود ہیں۔ جب بھی کبھی کسی انسان Ú©Û’ کسی پیارے یا قابلِ اØ+ترام رشتہ دار ،عزیز یا استاد Ú©ÛŒ توہین Ú©ÛŒ جائے تو انسان مشتعل ہو جاتا ہے اوراس Ú©ÛŒ دلی تمنا ہوتی ہے کہ توہین کرنے والے سے اس Ú©ÛŒ زیادتی کا بدلہ چکایا جا سکے۔ یہ غیرت ØŒ Ø+میت ØŒ جوش اور جذبہ اس وقت اپنے پورے عروج پر پہنچ جاتا ہے جب کسی ایسی شخصیت Ú©ÛŒ توہین ہو جسے انسان مقدس Ùˆ مقدم سمجھتا ہے۔ مسلمانوں Ú©Û’ لیے اللہ تبارک وتعالیٰ Ú©ÛŒ ذات Ú©Û’ بعد سب سے زیادہ قابل عزت Ùˆ قابلِ اØ+ترام Ø+ضرت رسول اللہ ï·ºÚ©ÛŒ ہستی مبارک ہے ۔نبی مہربانﷺ مسلمانوں Ú©Û’ لیے انتہائی قابلِ تعظیم ہیں اور اُمت مسلمہ کسی بھی شخصیت اور ہستی Ú©Ùˆ رسول اللہﷺ Ú©ÛŒ ذاتِ اقدس سے زیادہ مقدس اور معزز نہیں سمجھتی۔ اللہ تبارک وتعالیٰ Ù†Û’ بھی سورہ منافقون Ú©ÛŒ آیت نمبر 8میں اس امر کا اعلان فرمایا: '' عزت تو صرف اللہ Ú©Û’ لیے اور اس Ú©Û’ رسول Ú©Û’ لیے اور مومنوں Ú©Û’ لیے ہے اور لیکن منافق نہیں جانتے۔‘‘
    مسلمان جہاں Ø+ضرت رسول اللہ ï·ºÚ©ÛŒ تعظیم Ú©Û’ جذبات سے لبریز ہیں ‘وہیں پر اہلِ ایمان Ú©Û’ دل میں آپؐ Ú©ÛŒ والہانہ عقیدت اور Ù…Ø+بت بھی موجود ہے اور یہ عقیدت دنیا Ú©Û’ ہر رشتے سے بڑھ کر ہے۔ دنیا میں انسان Ú©ÛŒ اپنے خونی رشتے اورقریبی اعزا واقارب، والدین اور بہن بھائیوں سے ØŒ اسی طرØ+ گھر بار اور سامان ِ تجارت سے بہت سے زیادہ وابستگی ہوتی ہے لیکن کوئی بھی شخص اس وقت تک مومن ومسلمان نہیں ہو سکتا جب تک اس Ú©Ùˆ Ø+ضرت رسول اللہ ï·ºÚ©ÛŒ ذاتِ اقدس ان تمام چیزوں اور رشتوں سے بڑھ کر عزیز نہیں ہو گی۔ اللہ تبارک وتعالیٰ اس Ø+قیقت Ú©Ùˆ سورہ توبہ Ú©ÛŒ آیت نمبر 24میں یوں بیان فرماتے ہیں: ''کہہ دیجئے اگر ہیں تمہارے باپ اور تمہارے بیٹے اور تمہارے بھائی اور تمہاری بیویاں اور تمہارا خاندان اور وہ مال (کہ) تم Ù†Û’ کمایا ہے اُس Ú©Ùˆ اور (وہ) تجارت (کہ) تم ڈرتے ہو اُس Ú©Û’ مندا Ù¾Ú‘ جانے سے اور (وہ) گھر (کہ) تم پسند کرتے ہو اُنہیں‘ Ù…Ø+بوب ہیں تمہیں اللہ اور اس Ú©Û’ رسول سے اور اس Ú©ÛŒ راہ میں جہاد کرنے سے تو تم انتظار کرو یہاں تک کہ Ù„Û’ آئے اللہ اپنے Ø+Ú©Ù… کو، اور اللہ نہیں ہدایت دیتا نافرمانی کرنے والوں کو‘‘۔
    Ù…Ø+بت اورتعظیم Ú©Û’ ان شدید جذبات Ú©ÛŒ وجہ سے مسلمان توہین Ú©ÛŒ ناپاک جسارت پر شدید غم وغصہ، ذہنی انتشار اور بے قراری کا شکار ہو جاتا ہے اور Ø+قیقی مسلمان Ú©Û’ دل میں ایک ہی تڑپ اور تمنا ہوتی ہے کہ توہین Ú©ÛŒ ناپاک جسارت کرنے والے شخص Ú©Ùˆ کسی نہ کسی طریقے سے بدترین انجام سے دو چار ہوتا ہوا دیکھ سکے۔ اس فطری خواہش Ú©ÛŒ تائید شریعت اسلامیہ سے بھی ہوتی ہے۔نبی کریمﷺ Ú©ÛŒ Ø+یاتِ مبارکہ میں آپؐ Ú©Ùˆ ایذا دینے والے اور آپؐ Ú©ÛŒ شان میں توہین کرنے والوں کوریاستِ اسلامیہ میں Ú©Ú‘ÛŒ سزاؤں کا سامنا کرناپڑا۔ کعب ابن اشرف یہودی Ú©Ùˆ اس Ú©ÛŒ شقاوت Ú©Û’ سبب Ø+ضرت Ù…Ø+مدبن مسلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ Ù†Û’ موت Ú©Û’ گھاٹ اتار دیا تھا، اسی طرØ+ ابو رافع یہودی Ú©Ùˆ Ø+ضرت عبداللہ ابن عتیک رضی اللہ تعالیٰ عنہ Ù†Û’ اس Ú©Û’ انجام سے دوچار کیا تھا۔ اسما بنت مروان نامی گستاخ عورت Ú©Ùˆ Ø+ضرت عمیر ابن عدی رضی اللہ تعالیٰ Ù†Û’ واصلِ جہنم کیا تھا۔ شاتم رسول شرعی اعتبار سے سزائے موت کا Ø+قدار ہے۔ اس Ø+والے سے امام ابن تیمیہ رØ+مہ اللہ Ù†Û’ '' الصارم المسلول علی شاتم الرسول صلی اللہ علیہ وسلم‘‘ Ú©Û’ نام سے ایک باقاعدہ کتاب Ù„Ú©Ú¾ÛŒ ہے۔ اس کتاب میں کتاب وسنت Ú©Û’ دلائل اور صØ+ابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین Ú©ÛŒ سیرت وکردار سے اس بات Ú©Ùˆ ثابت کیا ہے کہ شاتم رسول موت کا Ø+قدار ہے۔ شریعت Ú©Û’ اس فیصلے Ú©Ùˆ مختلف بلادِ اسلامیہ میں قانونی Ø+یثیت Ø+اصل ہے۔ پاکستان میں بھی اس Ø+والے سے 295-c کا قانون موجود ہے جو توہین رسالت Ú©ÛŒ ناپاک جسارت کرنے والوں Ú©Ùˆ کیفرکردار تک پہنچانے Ú©ÛŒ ضمانت دیتا ہے؛ چنانچہ بلادِ اسلامیہ اورپاکستان میں توہین رسالت کا ارتکاب کرنے والے کسی بھی شخص Ú©Ùˆ کیفر کردار تک پہنچانے Ú©Û’ قانونی راستے اور امکانات موجود ہیں۔ اس قانونی راستے Ú©ÛŒ وجہ سے معاشرے میں خلفشار اور کشیدگی پیدا ہونے Ú©Û’ خدشات تقریباً معدوم ہو جاتے ہیں۔ اس Ú©Û’ مدمقابل یورپی ممالک میں Ø+رمت رسولﷺ Ú©Û’ Ø+والے سے قوانین موجود نہیں ہیں اور ان ملکوں میں کئی مرتبہ توہین پر مبنی اقدامات Ú©ÛŒ Ø+ریتِ فکر اور آزادی Ù” اظہار Ú©ÛŒ Ø¢Ú‘ میں نہ صرف یہ کہ اجازت دی جاتی ہے بلکہ کئی مرتبہ ان ناپاک اقدام Ú©ÛŒ باقاعدہ طور پر Ø+وصلہ افزائی بھی Ú©ÛŒ جاتی ہے۔ ماضی میں شاتمِ رسول سلمان رشدی ملعون Ú©Ùˆ باقاعدہ طور پر سرکاری اعزاز دیا گیا۔ اسی طرØ+ گیرٹ ویلڈرز Ù†Û’ بھی توہین رسالت Ú©ÛŒ سیاہ کارروائیوں میں بڑھ Ú†Ú‘Ú¾ کر Ø+صہ لیا۔ بدنام زمانہ جریدہ چارلی ہیبڈو بھی اس فعل شنیع میں ملوث رہا۔ جب ہم ان ناپاک اقدامات اور جسارتوں Ú©Û’ Ù…Ø+رکات پر غور کرتے ہیں تو یہ بات سمجھ میں آتی ہے کہ ان ناپاک جسارتوں Ú©Û’ مقاصد درج ذیل ہیں:
    ۔1۔ اسلام کے خلاف نفرت کا اظہار کرنا۔
    Û”2Û” معاشرے میں اسلام Ú©ÛŒ طرف مائل لوگوں Ú©Ùˆ دینِ Ø+Ù‚ سے بدظن کرنے Ú©ÛŒ کوشش کرنا۔
    ۔3۔ مسلمانوں کو اشتعال دلانا۔
    یورپ میں بسنے والے مسلمانوں Ú©ÛŒ بڑی تعداد ان توہین آمیز اقدامات پر بہت زیادہ گھٹن، بے قراری اور بے بسی Ù…Ø+سوس کرتی ہے اور اس Ø+والے سے وہ رہنمائی طلب کرتے ہیں کہ ان Ú©ÛŒ اس ضمن میں کیا ذمہ داریاں بنتی ہیں! یورپ میں بسنے والے مسلمانوں Ú©Ùˆ اس ضمن میں دو Ø+والوں سے کام کرنے Ú©ÛŒ ضرورت ہے۔
    Û”1Û” اپنے ملک Ú©Û’ سیاسی نمائندگان، دانشوروں اور ریاستی عہدیداران Ú©Û’ سامنے یہ بات رکھی جائے کہ اگر انہوں Ù†Û’ ہتکِ عزت اور توہینِ عدالت Ú©Û’ قوانین وضع کر رکھے ہیں تو اُن Ú©Ùˆ مسلمانوں Ú©Û’ مقتدیٰ، پیشوا اور پیغمبرﷺ Ú©Û’ Ø+والے سے بھی قانون سازی کرنا چاہیے۔
    Û”2Û” اØ+ادیث مبارکہ اور سیرت النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ú©Û’ Ø+والے سے مستند لٹریچر Ú©Ùˆ ان ممالک میں بڑے پیمانے پر تقسیم کرنے کا بندوبست کریں تاکہ سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ú©Û’ Ø+والے سے کیے جانے والے منفی پروپیگنڈے کا بھرپور طریقے سے ازالہ ہو سکے۔
    مسلمان ممالک میں رہنے والے زعما اور رہنماؤں Ú©ÛŒ بھی اس Ø+والے سے بہت سی ذمہ داریاں ہیں، ان Ú©Ùˆ اپنے اجتماعات، جلسے، جلوسوں Ú©Û’ ذریعے Ø+کمرانوں Ú©Ùˆ دباؤ میں لانا چاہیے اور ان سے اس بات کا مطالبہ کرنا چاہیے کہ توہین رسالت Ú©ÛŒ ناپاک جسارت کرنے والے عناصر Ú©Ùˆ کیفر کردار تک پہنچانے Ú©Û’ لیے اپنے سیاسی اثر Ùˆ رسوخ Ú©Ùˆ استعمال میں لایا جائے۔ اسی طرØ+ اگر توہین آمیز اقدامات Ú©ÛŒ سرپرستی کرنے والی کوئی ریاست یا Ø+کومت ہو توا س سے سفارتی اور تجارتی تعلقات Ú©Ùˆ منقطع کرنا انتہائی ضروری ہے۔ وہ لوگ جو ہمارے پیاروں یا قریبی افراد Ú©Ùˆ برا بھلا کہتے ہوں‘ ہم ان Ú©Û’ ساتھ ترکِ تعلقات پر فی الفور آمادہ ہو جاتے ہیں تو یہ کیونکر ممکن ہے کہ جن Ø+کومتوں اور ریاستوں Ù†Û’ ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ú©ÛŒ Ø+رمت پر Ø+ملہ کیا ہو‘ ہم ان Ú©Û’ ساتھ بدستور سفارتی اور تجارتی تعلقات برقرار رکھیں۔فرانس Ú©Û’ صدر میکرون Ú©Û’ اقدامات درØ+قیقت دنیا میں تہذیبوں Ú©Û’ تصادم Ú©Ùˆ ہوا دینے کا بہت بڑا ذریعہ بن سکتے ہیں‘ اس لیے ان اقدامات Ú©ÛŒ روک تھام Ú©Û’ لیے دنیائے اسلام Ú©Ùˆ فرانس Ú©Û’ ساتھ تجارتی اور سفارتی تعلقات منقطع کرنا چاہئیں۔
    عصر Ø+اضر میں معاشی بØ+ران کا سامنا کرنا کسی بھی ریاست اور ملک Ú©Û’ لیے نہایت مشکل ہے۔ اگر دنیائے اسلام متØ+د ہو کر فرانس کا معاشی اور سیاسی بائیکاٹ کر دے تو یقینا فرانس Ú©Û’ پالیسی ساز اس بات Ú©Ùˆ سمجھ جائیں Ú¯Û’ کہ فرانس Ú©Û’ صدر اور ریاست غلط راستے پر Ú†Ù„ رہے ہیں۔ اس Ø+والے سے مسلمان Ø+کومتیں نمایاں کردار ادا کر سکتی ہیں لیکن بے Ø+سی اور غفلت اس Ø+د تک بڑھ Ú†Ú©ÛŒ ہے کہ Ø+کمرانوں Ú©Û’ شعور اور ضمیر Ú©Ùˆ جھنجھوڑنے Ú©Û’ لیے اجتماعی اØ+تجاج کرنا پڑتا ہے۔اس اجتماعی اØ+تجاج ہی Ú©Û’ ذریعے مسلمان Ø+کمرانوں Ú©Ùˆ ٹھوس اقدامات کرنے پر آمادہ Ùˆ تیار کیا جا سکتا ہے۔ بلادِ اسلامیہ میں رہنے والے مسلمانوں Ú©Ùˆ Ø+رمت رسول اللہﷺ Ú©Û’ Ø+والے سے کردار ادا کرنے والے رہنماؤں اور علما کا بھرپور ساتھ دینا چاہیے تاکہ توہین رسالت Ú©Û’ ناپاک اقدامات Ú©Ùˆ روکا جا سکے۔ اللہ تبارک وتعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں Ø+رمت رسولﷺ Ú©Û’ Ø+والے سے اپنی ذمہ داریوں Ú©Ùˆ ادا کرنے Ú©ÛŒ توفیق عطا فرمائے، آمین!




  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: تØ+فظ ِØ+رمت رسول ﷺاور ہماری ذمہ داریاں Û”Û”Û”Û” علامہ ابتسام الہی


Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •